قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ الزَّكَاةِ عَلَى الزَّوْجِ وَالأَيْتَامِ فِي الحَجْرِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: قَالَهُ أَبُو سَعِيدٍ: عَنِ النَّبِيِّﷺ

1483 .   حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلِيَ أَجْرٌ أَنْ أُنْفِقَ عَلَى بَنِي أَبِي سَلَمَةَ إِنَّمَا هُمْ بَنِيَّ فَقَالَ أَنْفِقِي عَلَيْهِمْ فَلَكِ أَجْرُ مَا أَنْفَقْتِ عَلَيْهِمْ

صحیح بخاری:

کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: عورت کا خود اپنے شوہر کو یا اپنی زیر تربیت یتیم بچوں کو زکوٰۃ دینا۔

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ اس کو ابو سعید خدری ؓ نے بھی نبی کریم ﷺسے روایت کیا ہے۔

1483.   حضرت اُم سلمہ ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے کہا:میں نے عرض کیا:اللہ کے رسول اللہ ﷺ !اگر میں ابو سلمہ ؓ  کے بیٹوں پر خرچ کروں تو کیا مجھے اجر ملے گا، حالانکہ وہ میرے بھی بیٹے ہیں؟آپ ﷺ نے فرمایا:’’ان پر جو خرچ کروگی۔ تمھیں اس کا ضروراجر ملےگا۔‘‘