تشریح:
(1) پاک وہند کے باشندوں کےلیے بھی یلملم ہی میقات ہے، کیونکہ ان ممالک کے باشندے اس پہاڑ کے برابر سے گزر کر حدود حرم میں داخل ہوتے ہیں۔ چونکہ آج کل ہوائی جہاز کے ذریعے سے سفر ہوتا ہے، اس لیے جہاز جب میقات کے برابر سے گزرتا ہے تو کپتان خود اطلاع کرتا ہے کہ ہم میقات کے برابر سے گزررہے ہیں، لہٰذا حجاج کرام یا عمرہ کرنے والے احرام کی نیت کرلیں۔ ایسے حالات میں جہاز پر سوار ہوتے وقت ہی احرام کی نیت کی جاسکتی ہے، کیونکہ ممکن ہے جہاز سے ہونے والا اعلان اس کی بے خبری میں ہوجائے یا اس وقت وہ سویا ہوا ہو، اس لیے بہتر ہے کہ جہاز پر سوار ہوتے وقت ہی احرام کی نیت کرلی جائے۔ (2) واضح رہے کہ جحفه کی آب وہوا بہت خراب ہے۔ وہ عرصے سے ویران ہے۔ لوگ وہاں جانے کے بجائے مقام رابغ سے احرام باندھ لیتے ہیں جو اس کے برابر پڑتا ہے۔