قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ التَّلْبِيَةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

1550. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عُمَارَةَ عَنْ أَبِي عَطِيَّةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ إِنِّي لَأَعْلَمُ كَيْفَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُلَبِّي لَبَّيْكَ اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ لَبَّيْكَ لَا شَرِيكَ لَكَ لَبَّيْكَ إِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَةَ لَكَ تَابَعَهُ أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ وَقَالَ شُعْبَةُ أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ سَمِعْتُ خَيْثَمَةَ عَنْ أَبِي عَطِيَّةَ سَمِعْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا

مترجم:

1550.

حضرت عائشہ ؓ  سےروایت ہے، انھوں نےفرمایا: مجھے معلوم ہے کہ نبی کریم ﷺ کس طرح تلبیہ کہا کرتے تھے (وہ اس طرح ہے): ’’میں حاضر ہوں، اےاللہ! میں حاضر ہوں۔ پھر حاضر ہوں۔ تیرا کوئی شریک نہیں میں حاضر ہوں۔ تیرے ہی لیے ہر قسم کی تعریف ہے اور تو ہی تمام نعمتوں کا مالک ہے۔‘‘ ابو معاویہ نے اعمش سے روایت کرنے میں سفیان ثوری کی متابعت کی ہے۔ شعبہ نے ایک روایت بیان کی ہے جس میں ابو عطیہ کہتے ہیں کہ میں نےحضرت عائشہ ؓ سے سنا ہے۔