قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ : «العَقِيقُ وَادٍ مُبَارَكٌ»)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

1551 .   حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ، حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، قَالَ: حَدَّثَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنَّهُ رُئِيَ وَهُوَ فِي مُعَرَّسٍ بِذِي الحُلَيْفَةِ بِبَطْنِ الوَادِي، قِيلَ لَهُ: إِنَّكَ بِبَطْحَاءَ مُبَارَكَةٍ وَقَدْ أَنَاخَ بِنَا سَالِمٌ يَتَوَخَّى بِالْمُنَاخِ الَّذِي كَانَ عَبْدُ اللَّهِ يُنِيخُ يَتَحَرَّى مُعَرَّسَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَهُوَ أَسْفَلُ مِنَ المَسْجِدِ الَّذِي بِبَطْنِ الوَادِي بَيْنَهُمْ وَبَيْنَ الطَّرِيقِ وَسَطٌ مِنْ ذَلِكَ

صحیح بخاری:

کتاب: حج کے مسائل کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: نبی کریم ﷺکا ارشاد کہ وادی عقیق مبارک وادی ہے۔

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1551.   حضرت ابن عمر ؓ  سے روایت ہے کہ نبی ﷺ کو ایک خواب دکھایا گیا جبکہ آپ ذوالحلیفہ کی ایک وادی (عقیق) کے درمیان رات کا پڑاؤ کیے ہوئے تھے۔ آپ سے کہا گیا : آپ اس وقت ایک بابرکت میدان میں ہیں۔ راوی حدیث کہتا ہے کہ حضرت سالم بن عبد اللہ نے ہمیں اسی مقام پر ٹھہرایا۔ وہ اسی جگہ کو تلاش کرتے جہاں حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ  اونٹ بٹھایا کرتے تھے اور وہ بھی رسول اللہ ﷺ کے پڑاؤ کا قصد کرتے تھے، بطن وادی میں وہ مقام مسجد کی نچلی جانب ہے، یعنی پڑاؤ کرنے والوں اور راستے کے درمیان میں واقع ہے۔