تشریح:
تلبیہ کا آغاز کرتے وقت قبلہ رو ہونا مستحب ہے۔ حضرت ابن عمر ؓ ارض حرم پہنچ کر تلبیہ موقوف کر دیتے تھے اور طواف و سعی میں مصروف ہو جاتے، پھر جب بیت اللہ کے طواف اور صفا و مروہ کی سعی سے فارغ ہو جاتے تو تلبیہ شروع کر دیتے تھے جیسا کہ صحیح ابن خزیمہ کی روایت میں صراحت ہے۔ (صحیح ابن خزیمة:207/4)