قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابٌ: كَيْفَ كَانَ بَدْءُ الرَّمَلِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

1602. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ هُوَ ابْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابُهُ فَقَالَ الْمُشْرِكُونَ إِنَّهُ يَقْدَمُ عَلَيْكُمْ وَقَدْ وَهَنَهُمْ حُمَّى يَثْرِبَ فَأَمَرَهُمْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَرْمُلُوا الْأَشْوَاطَ الثَّلَاثَةَ وَأَنْ يَمْشُوا مَا بَيْنَ الرُّكْنَيْنِ وَلَمْ يَمْنَعْهُ أَنْ يَأْمُرَهُمْ أَنْ يَرْمُلُوا الْأَشْوَاطَ كُلَّهَا إِلَّا الْإِبْقَاءُ عَلَيْهِمْ

مترجم:

1602.

حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ اور آپ کے صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین جب مکہ تشریف لائے تو مشرکین نے یہ کہنا شروع کردیا کہ تمھارے پاس ایک ایسا وفد آیا ہے جسے یثرب (مدینہ) کے بخار نے کمزورکردیا ہے۔ اس پر نبی ﷺ نے اپنے صحابہ کرام ؓ  کو حکم دیا کہ طواف کے پہلے تین چکروں میں تیز تیز اور اکڑ کر چلیں اور دونوں رکنوں کے درمیان معمول کی چال چلیں۔ آپ کو یہ حکم دینےمیں کہ وہ سات چکروں میں اکڑ کر چلیں لوگوں پر آسانی کے علاوہ کوئی امر مانع نہ تھا۔