تشریح:
(1) ایک روایت میں وضاحت ہے کہ ایک آدمی دوسرے شخص کو دوران طواف میں اس کی ناک میں نکیل ڈال کر کھینچ رہا تھا تو رسول اللہ ﷺ نے اس کی رسی کو کاٹ کر فرمایا: ’’اسے ہاتھ سے پکڑ کر چلو۔‘‘ (صحیح البخاري، الأیمان والنذور، حدیث:6703) (2) ممکن ہے کہ اس شخص نے نذر مانی ہو کہ میں اس انداز سے حج کروں گا۔ دور جاہلیت میں لوگوں کا عقیدہ تھا کہ اس طرح حج کرنے سے انسان اللہ کا مقرب بن جاتا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے اس عمل کو باطل قرار دیا۔ (3) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اگر دوران طواف کوئی برا کام دیکھے تو اسے اپنے ہاتھ سے روکا جا سکتا ہے اور ایسا کرنے سے طواف میں کوئی نقص نہیں ہو گا۔ واللہ أعلم