تشریح:
وضو میں کلی کرنا ضروری ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کلی سمیت وضو فرمایا ہے اور کسی صحابی سے اس کا ترک ثابت نہیں ۔ اس سلسلے میں آپ کا حکم بھی مروی ہے جو واجب الاتباع ہے۔ چنانچہ لقیط بن صبرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو آپ نے فرمایا:’’جب تو وضو کرنے لگے تو کلی کر۔‘‘ (سنن أبي داود، الطھارة، حدیث: 144) بہرحال وضو میں استنشاق کی طرح کلی بھی مطلوب ہے البتہ استنشاق میں زیادہ تاکید ہے۔ غالباً یہی وجہ ہے کہ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے استنشاق اور استنثارکو مضمضے (کلی)پر مقدم کیا ہےحالانکہ عمل کے لحاظ سے کلی پہلے ہے۔