قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ سِقَايَةِ الحَاجِّ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

1652 .   حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ خَالِدٍ الحَذَّاءِ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَاءَ إِلَى السِّقَايَةِ فَاسْتَسْقَى، فَقَالَ العَبَّاسُ: يَا فَضْلُ، اذْهَبْ إِلَى أُمِّكَ فَأْتِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَرَابٍ مِنْ عِنْدِهَا، فَقَالَ: اسْقِنِي، قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّهُمْ يَجْعَلُونَ أَيْدِيَهُمْ فِيهِ، قَالَ: اسْقِنِي، فَشَرِبَ مِنْهُ، ثُمَّ أَتَى زَمْزَمَ وَهُمْ يَسْقُونَ وَيَعْمَلُونَ فِيهَا، فَقَالَ: اعْمَلُوا فَإِنَّكُمْ عَلَى عَمَلٍ صَالِحٍ ثُمَّ قَالَ: لَوْلاَ أَنْ تُغْلَبُوا لَنَزَلْتُ، حَتَّى أَضَعَ الحَبْلَ عَلَى هَذِهِ يَعْنِي: عَاتِقَهُ، وَأَشَارَ إِلَى عَاتِقِهِ

صحیح بخاری:

کتاب: حج کے مسائل کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: حاجیوں کو پانی پلانا

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1652.   حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے سبیل کے پاس تشریف لا کر پانی طلب فرمایا تو حضرت عباس ؓ  نے اپنے بیٹے حضرت فضل ؓ  سے کہا کہ اپنی ماں کے پاس جاؤ اور رسول اللہ ﷺ کے لیے مشروب لاؤ۔ آپ نے فرمایا: ’’مجھے یہی پانی پلاؤ۔‘‘ حضرت عباس ؓ  نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ ! لوگ اس میں ہاتھ ڈالتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’تم مجھے اسی میں سے پلاؤ‘‘ چنانچہ آپ نے اس میں سے پیا، پھر آپ چشمہ زمزم کے پاس آئے، وہاں لوگ پانی پلانےکا کام کر رہے تھے۔ آپ نے فرمایا: ’’اپنے کام میں مصروف رہو، تم اچھا کام کر رہے ہو۔‘‘ پھر فرمایا: ’’اگر یہ اندیشہ نہ ہوتا کہ تم مغلوب ہوجاؤ گے تو یقیناً میں سواری سے اتر کر رسی اپنے یہاں (کندھےپر) رکھ لیتا۔‘‘ آپ نے اپنے کندھے کی طرف اشارہ کیا۔