قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ الوُقُوفِ عَلَى الدَّابَّةِ بِعَرَفَةَ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

1661. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِكٍ عَنْ أَبِي النَّضْرِ عَنْ عُمَيْرٍ مَوْلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْعَبَّاسِ عَنْ أُمِّ الْفَضْلِ بِنْتِ الْحَارِثِ أَنَّ نَاسًا اخْتَلَفُوا عِنْدَهَا يَوْمَ عَرَفَةَ فِي صَوْمِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ بَعْضُهُمْ هُوَ صَائِمٌ وَقَالَ بَعْضُهُمْ لَيْسَ بِصَائِمٍ فَأَرْسَلْتُ إِلَيْهِ بِقَدَحِ لَبَنٍ وَهُوَ وَاقِفٌ عَلَى بَعِيرِهِ فَشَرِبَهُ

مترجم:

1661.

حضرت ام فضل بنت حارث  ؓ سے روایت ہے کہ ان کے ہاں چند لوگوں نے نبی کریم ﷺ کے متعلق یوم عرفہ کے دروازے کے بارے میں اختلاف کیا۔ بعض نے کہا: آپ روزے سے ہیں جبکہ کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ آپ نے روزہ نہیں رکھا۔ حضرت اُم فضل  ؓ  نے آپ کے پاس دودھ کاپیالہ بھیجا جبکہ آپ اپنی اونٹنی پر وقوف فرمارہے تھے تو آپ ﷺ نے اسے نوش جاں فرمایا۔