تشریح:
(1) اس حدیث سے ثابت ہوا کہ رمی کرتے وقت ہر کنکری پر الله أكبر کہا جائے۔ حضرت علی ؓ رمی کرتے وقت یہ دعا پڑھتے تھے: (اللهم اهدني بالهدی وقني بالتقویٰ، واجعل الآخرة خيرا لي من الأولیٰ) اس بات پر اجماع ہے کہ اگر رمی کرتے وقت الله أكبر نہ کہا جائے تو رمی ہو جائے گی۔ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ جب رمی سے فارغ ہوتے تو یہ دعا پڑھتے تھے: (اللهم اجلعه حجا مبرورا وذنبا مغفورا وسعيا مشكورا) (عمدةالقاري:377/7) (2) حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے خصوصیت کے ساتھ سورۂ بقرہ کا ذکر فرمایا کیونکہ اس میں احکام حج تفصیل سے بیان ہوئے ہیں اور اس میں تنبیہ ہے کہ احکام حج توقیفی ہیں۔ جس طرح رسول اللہ ﷺ نے بتایا اسی طرح ان کی ادائیگی ضروری ہے۔ کسی کو اس میں ترمیم و اضافے کی اجازت نہیں ہے۔ (فتح الباري:735/3)