قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ العُمْرَةِ (بَابٌ: كَمُ اعْتَمَرَ النَّبِيُّ ﷺ؟)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

1776.  قَالَ وَسَمِعْنَا اسْتِنَانَ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ فِي الْحُجْرَةِ فَقَالَ عُرْوَةُ يَا أُمَّاهُ يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ أَلَا تَسْمَعِينَ مَا يَقُولُ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَتْ مَا يَقُولُ قَالَ يَقُولُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اعْتَمَرَ أَرْبَعَ عُمَرَاتٍ إِحْدَاهُنَّ فِي رَجَبٍ قَالَتْ يَرْحَمُ اللَّهُ أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ مَا اعْتَمَرَ عُمْرَةً إِلَّا وَهُوَ شَاهِدُهُ وَمَا اعْتَمَرَ فِي رَجَبٍ قَطُّ

مترجم:

1776.

ہم نے حجرے میں حضرت عائشہ  ؓ کے مسواک کرنے کی آواز سنی تو حضرت عروہ نے کہا: اماں جان! کیا آپ نے ابو عبدالرحمان کی بات سنی ہے؟انھوں نے فرمایا کہ وہ کیا کہتے ہیں؟عروہ گویا ہوئے: وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے چار عمرے کیے ہیں اور ان میں سے ایک رجب میں تھا۔ حضرت عائشہ ؓ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ ابو عبدالرحمان پر رحم کرے!آپ ﷺ نے ایسا کوئی عمرہ نہیں کیا جس میں وہ موجود نہ ہوں (پھر وہ بھول گئے) رجب میں تو آپ نے کوئی عمرہ بھی ادا نہیں فرمایا۔