تشریح:
(1) لفظ عشي کا اطلاق زوال آفتاب سے غروب شمس تک ہے۔ غروب سے عشاء تک کے وقت پر بھی یہ لفظ بولا جاتا ہے لیکن اس مقام پر پہلے معنی مراد ہیں۔ (2) حدیث کا مطلب یہ ہے کہ سفر سے واپسی پر یہ ضروری نہیں کہ صبح کے وقت ہی اپنے گھر میں آئے جیسا کہ پہلے عنوان کے تحت بیان ہوا ہے، اپنے گھر میں صبح و شام داخل ہونا جائز ہے۔ ہاں، رات کے وقت اچانک گھر میں آنا منع ہے، مبادا اس صورت میں اپنا بیوی کی کسی لغزش (پراگندہ بال گندے کپڑے وغیرہ) پر مطلع ہو جائے جو باہمی مخالفت کا باعث ہو۔ ہاں! اگر گھر والوں کو اطلاع دے دی جائے تو رات کے وقت بھی آنا جائز ہے۔