تشریح:
دوران حج میں فسق و فجور، جنگ و جدال اور شہوانی افعال سے پرہیز کرنے والا گناہوں سے پاک ہو جاتا ہے۔ اس کے چھوٹے بڑے سب گناہ معاف ہو جاتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کے حقوق سے متعلق امور بھی ساقط ہو جاتے ہیں، البتہ حقوق العباد معاف نہیں ہوں گے جب تک صاحب حق کو راضی نہ کر لیا جائے۔ واضح رہے کہ مذکورہ امور سے پرہیز کرنا احرام کے بغیر بھی ضروری ہے، البتہ دوران حج میں ایسے امور زیادہ برے ہیں جیسا کہ مردوں کے لیے ریشم پہننا حرام ہے لیکن دوران نماز میں ریشم زیب تن کرنا زیادہ قبیح اور انتہائی برا ہے۔