تشریح:
(1) بچے کا حج کرنا جائز اور درست ہے۔ اس مسئلے میں کوئی اختلاف نہیں۔ صحیح مسلم میں ہے کہ ایک عورت نے اپنا بچہ اٹھا کر رسول اللہ ﷺ سے دریافت کیا: آیا اس کا حج صحیح ہے؟ آپ نے فرمایا: ’‘ہاں، البتہ اس کا ثواب تجھے ملے گا۔‘‘ (صحیح مسلم، الحج، حدیث:3254(1336)) اس سے معلوم ہوا کہ بچے کا حج مشروع ہے لیکن یہ حج فرض کو ساقط نہیں کرے گا بلکہ بلوغ کے بعد اسے حج واجب دوبارہ کرنا ہو گا کیونکہ بچہ بالغ ہونے تک مرفوع القلم ہے، لہذا اس پر حج فرض نہیں۔ اگر بچہ اپنا حج فاسد کر دیتا ہے تو اس پر اس کی قضا ضروری نہیں اور نہ اس پر فدیہ ہی واجب ہے۔ (2) امام بخاری ؒ نے حضرت عبداللہ بن عباس اور حضرت سائب بن یزید ؓ کے حج کرنے سے اپنے قائم کردہ عنوان کو ثابت کیا ہے کیونکہ حج کے وقت یہ دونوں حضرات نابالغ تھے، اس کے باوجود انہوں نے رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ حج کیا۔ وھو المقصود