قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ جَزَاءِ الصَّيْدِ (بَابُ حَجِّ النِّسَاءِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

1864. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ قَزَعَةَ مَوْلَى زِيَادٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ وَقَدْ غَزَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثِنْتَيْ عَشْرَةَ غَزْوَةً قَالَ أَرْبَعٌ سَمِعْتُهُنَّ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ قَالَ يُحَدِّثُهُنَّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَعْجَبْنَنِي وَآنَقْنَنِي أَنْ لَا تُسَافِرَ امْرَأَةٌ مَسِيرَةَ يَوْمَيْنِ لَيْسَ مَعَهَا زَوْجُهَا أَوْ ذُو مَحْرَمٍ وَلَا صَوْمَ يَوْمَيْنِ الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى وَلَا صَلَاةَ بَعْدَ صَلَاتَيْنِ بَعْدَ الْعَصْرِ حَتَّى تَغْرُبَ الشَّمْسُ وَبَعْدَ الصُّبْحِ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ وَلَا تُشَدُّ الرِّحَالُ إِلَّا إِلَى ثَلَاثَةِ مَسَاجِدَ مَسْجِدِ الْحَرَامِ وَمَسْجِدِي وَمَسْجِدِ الْأَقْصَى

مترجم:

1864.

حضرت ابو سعید خدری  ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ کے ہمراہ بارہ غزوات میں شریک ہوئے۔ انھوں نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے چار باتیں سنی ہیں۔۔۔ یا(راوی نےکہا کہ)وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے تھے۔۔۔ جو مجھے بہت اچھی اور بھلی معلوم ہوئیں۔ ایک یہ کہ کوئی عورت دو دن کا سفر محرم یا خاوند کے بغیر نہ کرے، نیز عید الفطر اور عید الاضحیٰ کا روزہ نہ رکھا جائے، اس کے علاوہ نماز عصر کے بعد غروب آفتاب تک اور نماز فجر کے بعد طلوع آفتاب تک کوئی نماز نہ پڑھی جائے اور آخری بات کہ تین مسجدوں، مسجد حرام، میری مسجد اور مسجد اقصیٰ کے علاوہ کسی دوسری مسجد کی طرف رخت سفر نہ باندھا جائے۔