تشریح:
(1) عربی زبان میں "جود" اور "سخا" کا فرق یہ ہے کہ سخاوت کرتے وقت انسان اپنے اہل و عیال کا بھی خیال رکھتا ہے جبکہ جود فرماتے تھے۔ ماہ رمضان میں اس لیے زیادہ سخاوت کرتے کہ اس میں ثواب دوچند ہو جاتا ہے اور اس میں اعلیٰ عبادت، یعنی روزے رکھنے کا اہتمام ہوتا ہے، اس کے علاوہ اس میں شب قدر بھی ہے، نیز اس لیے بھی زیادہ سخاوت کرتے کہ اس میں حضرت جبرئیل ؑ سے آپ کی ملاقات ہوتی۔ (3) اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ جب بزرگان دین کسی کے گھر آئیں تو دل کھول کر سخاوت کرنی چاہیے جیسا کہ رسول اللہ ﷺ کا معمول تھا۔ (عمدةالقاري:33/8) (4) کھلی ہوا سے مراد بارش سے قبل آنے والی ہوا ہے جسے اللہ تعالیٰ بارش برسانے کے لیے چھوڑتا ہے۔ جب بارش برستی ہے تو زمین کے ہر خطے کو اس سے فائدہ ہوتا ہے، اسی طرح رسول اللہ ﷺ کی جودوسخا سے ہر فقیر و تنگ دست اور غنی و مالدار کو فائدہ پہنچتا تھا۔ کھلی ہوا سے تشبیہ دینے کا یہی مقصد ہے۔ (فتح الباري:150/4) واللہ أعلم