تشریح:
(1) حج تمتع کرنے والے کو اگر قربانی کا جانور میسر نہ ہو تو ایام تشریق میں روزے رکھنے میں کوئی قباحت نہیں۔ اس کے علاوہ دوسرے حضرات کو ان دنوں روزہ نہیں رکھنا چاہیے کیونکہ یہ دن کھانے پینے اور اللہ کے ذکر کے لیے مخصوص ہیں، حدیث میں ہے کہ ایام تشریق کھانے پینے کے دن ہیں۔ (مسندأحمد:75/5) (2) حضرت عائشہ ؓاور حضرت ابن عمر ؓ نے درج ذیل آیت سے استنباط کیا ہے: ﴿فَمَن لَّمْ يَجِدْ فَصِيَامُ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ فِي الْحَجِّ﴾ ’’پس جسے قربانی کا جانور میسر نہ ہو وہ تین روزے حج کے دنوں میں رکھے۔‘‘ (البقرة196:2) آیت کریمہ میں (فِي الْحَجِّ) کے الفاظ میں عموم ہے، خواہ یوم النحر سے پہلے ہوں یا اس کے بعد، اس بنا پر ایام تشریق ان میں شامل ہیں۔ (فتح الباري:309/4)