قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ شِرَاءِ الإِبِلِ الهِيمِ، أَوِ الأَجْرَبِ الهَائِمُ: المُخَالِفُ لِلْقَصْدِ فِي كُلِّ شَيْءٍ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

2117 .   حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ قَالَ عَمْرٌو كَانَ هَا هُنَا رَجُلٌ اسْمُهُ نَوَّاسٌ وَكَانَتْ عِنْدَهُ إِبِلٌ هِيمٌ فَذَهَبَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَاشْتَرَى تِلْكَ الْإِبِلَ مِنْ شَرِيكٍ لَهُ فَجَاءَ إِلَيْهِ شَرِيكُهُ فَقَالَ بِعْنَا تِلْكَ الْإِبِلَ فَقَالَ مِمَّنْ بِعْتَهَا قَالَ مِنْ شَيْخٍ كَذَا وَكَذَا فَقَالَ وَيْحَكَ ذَاكَ وَاللَّهِ ابْنُ عُمَرَ فَجَاءَهُ فَقَالَ إِنَّ شَرِيكِي بَاعَكَ إِبِلًا هِيمًا وَلَمْ يَعْرِفْكَ قَالَ فَاسْتَقْهَا قَالَ فَلَمَّا ذَهَبَ يَسْتَاقُهَا فَقَالَ دَعْهَا رَضِينَا بِقَضَاءِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا عَدْوَى سَمِعَ سُفْيَانُ عَمْرًا

صحیح بخاری:

کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: ( ہیم ) بیمار یا خارشی اونٹ خریدنا، 

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2117.   حضرت عمرو بن دینار سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ یہاں نواس نامی ایک شخص تھا، اس کے پاس ایسے اونٹ تھے جن کی پیاس نہ ختم ہوتی تھی حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ تشریف لے گئے اور اس کے شریک سے وہ اونٹ خرید لائے، پھر اس کے پاس وہ شریک آیا اور کہنے لگا کہ ہم نے وہ اونٹ فروخت کردیے ہیں۔ اس نے کہا: کس کے ہاتھ فروخت کیے ہیں؟اس نے جواب دیا کہ فلاں بزرگ کو فروخت کیے ہیں جن کی شکل و صورت کچھ ایسی ایسی تھی۔ اس نے کہا: تیرے لیےخرابی ہو، اللہ کی قسم!وہ تو حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ تھے۔ پھر وہ شخص حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس آیا اور آپ سے عرض کرنے لگا: میرے شریک نے آپ کے ہاتھ پیاس والے اونٹ فروخت کر دیے ہیں اور اس نے آپ کو پہچانا نہیں تھا۔ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا: اپنے اونٹ ہانک کر لےجاؤ۔ جب وہ ہانکنے لگا تو فرمایا: انھیں چھوڑدو، ہم رسول اللہ ﷺ کے فیصلے سے خوش ہیں کہ" ایک کا مرض دوسرے کو نہیں لگتا۔ "سفیان نے حضرت عمرو بن دینار سے سنا ہے۔