تشریح:
(1) شراب، مردار اور خنزیر کی خریدوفروخت اس لیے حرام ہے کہ یہ تمام چیزیں نجس اور پلید ہیں، اسی طرح بتوں کی جب تک صورتیں برقرار ہیں ان سے بھی نفع کمانا جائز نہیں۔ جب انھیں توڑ دیا جائے تو بطور ایندھن خریدوفروخت کرنےمیں کوئی حرج نہیں۔ (2) واضح رہے کہ یہود پر چربی حرام تھی، انھوں نے فتویٰ دیا کہ اس کا صرف کھانا حرام ہے گویا فائدہ اٹھانے کا ایک حیلہ انھوں نے تلاش کرلیا۔اسی طرح لوگوں نے جب رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا کہ مردار کی چربی ہم ان ان کاموں میں استعمال کرتے ہیں تو آپ نے اس موقع پر یہود کا حوالہ دیا کہ حرام کو جائز کرنے کا یہ حیلہ بنتا ہے، اس لیے ایسا کر نا جائز نہیں۔ حلال جانور جب مرجائے تو اس کی کھال کو رنگ کر استعمال میں لایا جاسکتا ہے۔ حدیث میں اس کا جواز ملتا ہے۔