تشریح:
اس سے معلوم ہوا کہ خازن جو خزانے پر مقرر ہے،جب خوش دلی اور دیانت داری کے ساتھ ادائیگی کرتا ہے تو اسے بھی صدقہ کرنے والوں میں شمار کیا جائے گا، یعنی اس کو مالک کے برابر ثواب ملے گا کہ اس نے مالک کے حکم کو بخوشی قبول کیا اور اسے بجالایا۔ مالک کی طرف سے حکم کی بجا آوری کرتے ہوئے مال خرچ کرنے میں وہ کیل ہے، امام بخاری ؒ کے قائم کردہ عنوان کا بھی یہی مقصد ہے۔