موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح البخاري: كِتَابُ المُزَارَعَةِ (بَابُ مَا كَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ يُوَاسِي بَعْضُهُمْ بَعْضًا فِي الزِّرَاعَةِ وَالثَّمَرَةِ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
2361 . حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو قَالَ ذَكَرْتُهُ لِطَاوُسٍ فَقَالَ يُزْرِعُ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَنْهَ عَنْهُ وَلَكِنْ قَالَ أَنْ يَمْنَحَ أَحَدُكُمْ أَخَاهُ خَيْرٌ لَهُ مِنْ أَنْ يَأْخُذَ شَيْئًا مَعْلُومًا
صحیح بخاری:
کتاب: کھیتی باڑی اور بٹائی کا بیان
باب: نبی کریم ﷺ کے صحابہ کرام کھیتی باڑی میں ایک دوسرے کی مدد کس طرح کرتے تھے
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
2361. حضرت عمرو بن دینار سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے حضرت طاوس سے (مزارعت کا) ذکر کیا تو انھوں نے فرمایا: آدمی دوسرے کو بٹائی پر زمین دے سکتا ہے کیونکہ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا ہے کہ نبی کریم ﷺ نے اس سے منع نہیں فرمایا، البتہ یہ ضرور کہاہے: ’’اگر تم میں سے کوئی اپنے بھائی کو گوشت کے لیے مفت زمین دے دے تو یہ متعین چیزلینے سے بہت بہتر ہے۔‘‘