تشریح:
(1) شارح بخاری ابن منیر کہتے ہیں کہ جب دائیں جانب بیٹھنے والا صرف دائیں جانب ہونے کی وجہ سے اس پیالے کا زیادہ حق دار ہوا تو جس نے حوض بنایا اور مشکیزہ تیار کیا وہ بطریق اولیٰ پہلے اس پانی کا حق دار ہو گا۔ (2) حافظ ابن حجر ؒ لکھتے ہیں کہ اس حدیث کی عنوان سے مناسبت بایں طور ہے کہ حوض اور مشکیزے کے پانی کو پیالے کے پانی پر قیاس کیا۔ اگر دائیں جانب والا پیالے کا حق دار نہ ہوتا تو آپ اس سے اجازت کیوں طلب کرتے۔ (فتح الباري:55/5)