تشریح:
(1) خلاف شرع خرچ کرنا اپنا مال ضائع کرنے کے مترادف ہے، البتہ دینی کاموں میں دل کھول کر خرچ کرنا چاہیے۔ اپنی حیثیت کے مطابق اپنی ذات پر خرچ کرنا بھی اسراف نہیں، البتہ بلا ضرورت تکلفات کرنا شریعت کی منشا کے خلاف ہے۔ (2) مال ضائع کرنے کی ممانعت اس لیے ہے کہ مال زندگی کا نظام قائم رکھنے کا ایک اہم ذریعہ ہے، اسے ضائع کر کے انسان اپنے لیے مصائب و آلام اور مشکلات کو دعوت دیتا ہے۔ مذکورہ حدیث اس کے علاوہ دیگر اہم مضامین پر مشتمل ہے جن کی ہم آئندہ وضاحت کریں گے۔ بإذن اللہ تعالیٰ