تشریح:
(1) مطلق فضیلت میں تمام انبیاء ؑ برابر درجہ رکھتے ہیں، البتہ خاص وجوہات اور خصوصیات کی وجہ سے ایک کو دوسرے پر برتری حاصل ہے، مثلاً: رسول اللہ ﷺ خاتم الانبیاء ہیں۔ آپ سید ولدِ آدم ہیں۔ ایسی خصوصیات میں رسول اللہ ﷺ کو دوسرے انبیاء ؑ پر فضیلت دی جا سکتی ہے، البتہ مطلق فضیلت کا دعویٰ کسی کے لیے نہ کیا جائے، نیز کسی نبی کے لیے ایسی فضیلت نہ ثابت کی جائے جس سے دوسرے نبی کی تنقیص یا توہین ہوتی ہو یا ایسی فضیلت نہ ہو جو باعث فساد بن جائے۔ (2) اس روایت سے امام بخاری ؒ نے ثابت کیا ہے کہ ایک یہودی مسلمان کے خلاف اسلامی عدالت میں دعویٰ دائر کر سکتا ہے۔ ایسے حالات میں عدالت کو عدل و انصاف کا دامن تھامنا چاہیے۔ مسلمان کی بےجا حمایت سے اجتناب کرنا چاہیے۔