قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ فِي الِاسْتِقْرَاضِ وَأَدَاءِ الدُّيُونِ وَالحَجْرِ وَالتَّفْلِيسِ (بَابُ حُسْنِ القَضَاءِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

2413 .   حَدَّثَنَا خَلَّادُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ حَدَّثَنَا مُحَارِبُ بْنُ دِثَارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي الْمَسْجِدِ قَالَ مِسْعَرٌ أُرَاهُ قَالَ ضُحًى فَقَالَ صَلِّ رَكْعَتَيْنِ وَكَانَ لِي عَلَيْهِ دَيْنٌ فَقَضَانِي وَزَادَنِي

صحیح بخاری:

کتاب: قرض لینے، ادا کرنے ، حجر اور مفلسی منظور کرنے کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب : قرض اچھی طرح سے ادا کرنا

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2413.   حضرت جابر بن عبد اللہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں ایک دفعہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ آپ اس وقت مسجد میں تشریف فر تھے۔ (راوی حدیث)حضرت مسعر کہتے ہیں کہ میرے گمان کے مطابق انھوں نے کہا: چاشت کا وقت تھا۔ آپ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ’’دورکعت ادا کرو۔‘‘ میرا آپ کے ذمے کچھ قرض تھا تو آپ نے وہ ادا کیا اور مجھے کچھ زیادہ بھی دیا۔