قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَظَالِمِ وَالغَصْبِ (بَابُ قِصَاصِ المَظْلُومِ إِذَا وَجَدَ مَالَ ظَالِمِهِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ ابْنُ سِيرِينَ: يُقَاصُّهُ، وَقَرَأَ: {وَإِنْ عَاقَبْتُمْ فَعَاقِبُوا بِمِثْلِ مَا عُوقِبْتُمْ بِهِ} [النحل: 126]

2461. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي يَزِيدُ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ قُلْنَا لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّكَ تَبْعَثُنَا فَنَنْزِلُ بِقَوْمٍ لَا يَقْرُونَا فَمَا تَرَى فِيهِ فَقَالَ لَنَا إِنْ نَزَلْتُمْ بِقَوْمٍ فَأُمِرَ لَكُمْ بِمَا يَنْبَغِي لِلضَّيْفِ فَاقْبَلُوا فَإِنْ لَمْ يَفْعَلُوا فَخُذُوا مِنْهُمْ حَقَّ الضَّيْفِ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور محمد بن سیریننے کہا اپنا حق برابر لے سکتا ہے۔ پھر انہوں نے ( سورۃ نحل کی ) یہ آیت پڑھی، ” اگر تم بدلہ لو تو اتنا ہی جتنا تمہیں ستایا گیا ہو۔ “

2461.

حضرت عقبہ بن عامر  ؓ سے روایت ہے۔ انھوں نے کہا: ہم نے نبی ﷺ سے عرض کیا کہ آپ ہمیں کسی مہم پر بھیجتے ہیں تو کبھی ہم ایسے لوگوں کے پاس جاتے ہیں جو ہماری ضیافت تک نہیں کرتے تو اس کے متعلق آپ کا کیا ارشاد ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم کسی قوم کے پاس جاؤ اور وہ مہمان کی شایان شان میزبانی کا اہتمام کریں تو اسے قبول کر لو اور اگر وہ (مہمانی نوازی) نہ کریں تو زبردستی ان سے اپنی مہمانی کا حق وصول کر سکتے ہو۔‘‘