تشریح:
(1) معلوم ہوا کہ اگر ہمسایہ دیوار پر کوئی لکڑی یا گاڈر وغیرہ رکھنا چاہتا ہے تو دیوار کے مالک کے لیے روکنا جائز نہیں کیونکہ اس میں کوئی نقصان نہیں بلکہ ایسا کرنے سے دیوار مضبوط ہو جاتی ہے، ہاں دیوار کی توڑ پھوڑ جائز نہیں کیونکہ کسی کی ملکیت میں اس کی اجازت کے بغیر کوئی تصرف نہیں کرنا چاہیے۔ بہتر یہ ہے کہ دیوار بناتے ہوئے اسے جگہ اور اخراجات کے اعتبار سے مشترکہ رکھا جائے تاکہ فریقین کا اس میں فائدہ ہو۔ اگر اکیلا آدمی اسے ایک اینٹ موٹی بنانا چاہتا ہے تو مشترکہ ڈیڑھ اینٹ، یعنی ساڑھے تیرہ (131/2) انچ موٹی بنائی جائے۔ بہرحال اگر دیوار کو نقصان پہنچنے کا خطرہ نہ ہو تو ہمسایہ دیوار استعمال کرنے سے نہ روکے، اس پر شہتیر یا گارڈر رکھنے کی اجازت خوشی سے دے دے۔ (2) حدیث کے آخر میں حضرت ابو ہریرہ ؓ کا دھمکی آمیز بیان منقول ہے۔ یہ اس دور کی بات ہے جب وہ مروان کے دورِ حکومت میں مدینہ طیبہ کے گورنر مقرر ہوئے تھے۔ اس میں ان کی ناراضی کا اظہار ہے۔