تشریح:
(1) صحابۂ کرام ؓ نے قرینے سے معلوم کر لیا کہ آپ کا حکم وجوب کے بجائے استحباب کے لیے ہے، اس لیے انہوں نے کہا کہ ہم گوشت تو پھینک دیتے ہیں لیکن ہنڈیوں کو توڑنے کی بجائے دھو کر پاک کر لیتے ہیں تاکہ ہم انہیں استعمال میں لائیں۔ رسول اللہ ﷺ نے اس کی اجازت دے دی۔ (2) جس برتن میں ناپاک چیز ہو اسے توڑنے کے بجائے ناپاک چیز پھینک کر برتن وغیرہ صاف کر کے استعمال میں لایا جا سکتا ہے۔ (3) گھریلو گدھوں کا گوشت پلید ہے کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے اسے پھینکنے کا حکم دیا، حالانکہ اس سے پہلے ان کا گوشت کھایا جاتا تھا۔ مذکورہ حدیث گھریلو گدھے کا گوشت حرام ہونے پر واضح دلیل ہے۔