قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَظَالِمِ وَالغَصْبِ (بَابُ مَنْ عَقَلَ بَعِيرَهُ عَلَى البَلاَطِ أَوْ بَابِ المَسْجِدِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

2489 .   حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ حَدَّثَنَا أَبُو عَقِيلٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُتَوَكِّلِ النَّاجِيُّ قَالَ أَتَيْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ دَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَسْجِدَ فَدَخَلْتُ إِلَيْهِ وَعَقَلْتُ الْجَمَلَ فِي نَاحِيَةِ الْبَلَاطِ فَقُلْتُ هَذَا جَمَلُكَ فَخَرَجَ فَجَعَلَ يُطِيفُ بِالْجَمَلِ قَالَ الثَّمَنُ وَالْجَمَلُ لَكَ

صحیح بخاری:

کتاب: ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب : مسجد کے دروازے پر جو پتھر بچھے ہوتے ہیں وہاں یا دورازے پر اونٹ باندھ دینا

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2489.   ابو المتوکل کہتے ہیں۔ میں حضرت جابر بن عبد اللہ  ؓ کے پاس آیا تو انھوں نے کہا: نبی ﷺ مسجد میں تشریف فر تھے اس لیے میں بھی مسجد میں چلا گیا اور اپنے اونٹ کو (مسجد کے سامنے)بچھے ہوئے پتھروں کے کنارے باندھ دیا۔ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ! یہ رہا آپ کا اونٹ آپ باہر تشریف لائے اور اونٹ کے پاس گھومنے لگے پھر فرمایا: ’’قیمت اور اونٹ دونوں تمھارے ہوئے۔‘‘