تشریح:
جب صدقہ اپنے محل پر پہنچ جائے تو جسے ملا ہے وہ اس کا مالک ہے۔ اب وہ کسی کو دیتا ہے تو اس کی حیثیت بدل چکی ہے، وہ صدقہ نہیں رہا بلکہ وہ تحفے کی صورت اختیار کر چکا ہے کیونکہ صدقہ جب اپنی جگہ پر پہنچ جاتا ہے تو اس سے صدقے کا حکم ختم ہو جاتا ہے۔ اب اس کا استعمال دوسرے لوگوں کے لیے جائز ہے جن پر صدقہ حرام ہوتا ہے۔ امیر یا غریب کو اس کا تحفہ قبول کرنا جائز ہو گا۔