تشریح:
(1) صدقہ جب اپنے مقام پر پہنچ جائے تو صدقہ نہیں رہتا کیونکہ ملکیت کی تبدیلی سے چیز میں تبدیلی آ جاتی ہے۔ حضرت عطیہ ؓ کا معاملہ بھی حضرت بریرہ ؓ جیسا ہے، انہیں صدقہ پہنچ گیا تو اب انہوں نے حضرت عائشہ ؓ کی خدمت میں بھیجا وہ ہدیے کے حکم میں ہے، اب وہ صدقہ نہیں رہا اور ہمارے لیے جائز ہو چکا ہے۔ (2) واضح رہے کہ غریب آدمی کی دل جوئی کے لیے اس کا ہدیہ قبول کر لینا مزید اجروثواب کا باعث ہے۔