قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا (بَابُ مَنْ أَهْدَى إِلَى صَاحِبِهِ وَتَحَرَّى بَعْضَ نِسَائِهِ دُونَ بَعْضٍ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

2580. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: «كَانَ النَّاسُ يَتَحَرَّوْنَ بِهَدَايَاهُمْ يَوْمِي» وَقَالَتْ أُمُّ سَلَمَةَ: «إِنَّ صَوَاحِبِي اجْتَمَعْنَ، فَذَكَرَتْ لَهُ، فَأَعْرَضَ عَنْهَا»

مترجم:

2580.

حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: لوگ اپنے ہدایا بھیجتے وقت میری باری کے دن کا خیال رکھتے تھے۔ حضرت ام سلمہ  ؓ کا بیان ہے کہ میری سوکنوں نے اکھٹے ہوکر آپ ﷺ سے (بطور شکایت) ذکر کیا تو آپ نے ان کو جواب ہی نہ دیا۔