قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا (بَابُ الهَدِيَّةِ لِلْمُشْرِكِينَ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {لاَ يَنْهَاكُمُ اللَّهُ عَنِ الَّذِينَ لَمْ يُقَاتِلُوكُمْ فِي الدِّينِ، وَلَمْ يُخْرِجُوكُمْ مِنْ دِيَارِكُمْ أَنْ تَبَرُّوهُمْ وَتُقْسِطُوا إِلَيْهِمْ، إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ المُقْسِطِينَ} [الممتحنة:

2620. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَتْ: قَدِمَتْ عَلَيَّ أُمِّي وَهِيَ مُشْرِكَةٌ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَاسْتَفْتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قُلْتُ: وَهِيَ رَاغِبَةٌ، أَفَأَصِلُ أُمِّي؟ قَالَ: «نَعَمْ صِلِي أُمَّكِ»

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ” جو لوگ تم سے دین کے بارے میں لڑے نہیں اور نہ تمہیں تمہارے گھروں سے انہوں نے نکالا ہے تو اللہ تعالیٰ ان کے ساتھ احسان کرنے اور ان کے معاملہ میں انصاف کرنے سے تمہیں نہیں روکتا “۔ اس آیت سے امام بخاری رحمہ اللہ نے یہ نکالا کہ مشرکوں اور کافروں سے دنیاوی اخلاق اور سلوک منع نہیں ہے۔

2620.

حضرت اسماء بنت ابی بکر  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں میری مشرک ماں میرے پاس آئی تو میں نے رسول اللہ ﷺ سے دریافت کیا کہ میری ماں میرے پاس کچھ تعاون کی امید سے آئی ہے۔ کیا میں اس کے ساتھ اچھا برتاؤ کر سکتی ہوں؟ آپ نے فرمایا: ’’ہاں، تم اپنی ماں سے صلہ رحمی کرو۔‘‘