قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الغُسْلِ (بَابُ المَضْمَضَةِ وَالِاسْتِنْشَاقِ فِي الجَنَابَةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

264 .   حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ: حَدَّثَنِي سَالِمٌ، عَنْ كُرَيْبٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: حَدَّثَتْنَا مَيْمُونَةُ قَالَتْ: «صَبَبْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غُسْلًا، فَأَفْرَغَ بِيَمِينِهِ عَلَى يَسَارِهِ فَغَسَلَهُمَا، ثُمَّ غَسَلَ فَرْجَهُ، ثُمَّ قَالَ بِيَدِهِ الأَرْضَ فَمَسَحَهَا بِالتُّرَابِ، ثُمَّ غَسَلَهَا، ثُمَّ تَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ، ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ، وَأَفَاضَ عَلَى رَأْسِهِ، ثُمَّ تَنَحَّى، فَغَسَلَ قَدَمَيْهِ، ثُمَّ أُتِيَ بِمِنْدِيلٍ فَلَمْ يَنْفُضْ بِهَا»

صحیح بخاری:

کتاب: غسل کے احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: اس بیان میں کہ غسل جنابت کرتے وقت کلی کرنا اور ناک میں پانی ڈالنا چاہیے۔

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

264.   حضرت میمونہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انهوں نے فرمایا: میں نے نبی ﷺ کے لیے غسل کا پانی رکھا تو آپ نے اپنےدائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر پانی ڈالا اور دونوں ہاتھوں کو دھویا۔ پھر آپ نے اپنی شرمگاہ کو دھویا۔ اس کے بعد آپ ﷺ  نے اپنا ہاتھ زمین پر رکھا اور اسے مٹی سے رگڑا اور دھویا۔ بعد ازاں آپ نے کلی کی اور ناک میں پانی چڑھایا۔ پھر چہرہ مبارک کو دھویا اور اپنے سر پر پانی بہایا۔ اس کے بعد آپ اس جگہ سے الگ ہوئے اور اپنے پاؤں دھوئے۔ پھر آپ کو ایک رومال پیش کیا گیا لیکن آپ نے اس سے اپنا بدن صاف نہیں فرمایا۔