قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشَّهَادَاتِ (بَابُ إِذَا ادَّعَى أَوْ قَذَفَ، فَلَهُ أَنْ يَلْتَمِسَ البَيِّنَةَ، وَيَنْطَلِقَ لِطَلَبِ البَيِّنَةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

2671. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ هِشَامٍ، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ هِلاَلَ بْنَ أُمَيَّةَ قَذَفَ امْرَأَتَهُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَرِيكِ ابْنِ سَحْمَاءَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «البَيِّنَةُ أَوْ حَدٌّ فِي ظَهْرِكَ»، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِذَا رَأَى أَحَدُنَا عَلَى امْرَأَتِهِ رَجُلًا، يَنْطَلِقُ يَلْتَمِسُ البَيِّنَةَ؟ فَجَعَلَ يَقُولُ: «البَيِّنَةَ وَإِلَّا حَدٌّ فِي ظَهْرِكَ» فَذَكَرَ حَدِيثَ اللِّعَانِ

مترجم:

2671.

حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے کہ حضرت بلال بن امیہ  ؓ نے نبی کریم ﷺ کے پاس اپنی بیوی پر شریک بن سحماءکے ساتھ زنا کی تہمت لگائی تو آپ نے فرمایا: ’’تم پر گواہ پیش کرنا لازم ہے یا تیری پیٹھ پر حد قذف لگے گی۔‘‘ اس نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ! جب ہم میں سے کوئی شخص اپنی بیوی پر کسی آدمی کو دیکھے تو کیا وہ گواہ تلاش کرنے جائے؟ آپ بدستور یہ فرماتے رہے: ’’ گواہ پیش کرو ورنہ تمہاری پیٹھ پر کوڑے لگیں گے۔‘‘ پھر آپ نے لعان سے متعلقہ حدیث بیان کی۔