قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشَّهَادَاتِ (بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ الإِطْنَابِ فِي المَدْحِ، وَلْيَقُلْ مَا يَعْلَمُ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

2683 .   حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ صَبَّاحٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ زَكَرِيَّاءَ، حَدَّثَنَا بُرَيْدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: سَمِعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا يُثْنِي عَلَى رَجُلٍ وَيُطْرِيهِ فِي مَدْحِهِ، فَقَالَ: «أَهْلَكْتُمْ - أَوْ قَطَعْتُمْ - ظَهَرَ الرَّجُلِ»

صحیح بخاری:

کتاب: گواہوں کے متعلق مسائل کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب : کسی کی تعریف میں مبالغہ کرنا مکروہ ہے جو جانتا ہو بس وہی کہے

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2683.   حضرت ابو موسیٰ اشعری  ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ایک شخص سے سنا کہ دوسرے شخص کی مدح وثنا کررہا تھا اور اس کی تعریف میں مبالغہ آمیزی سے کام لے رہا تھا۔ آپ نے فرمایا: ’’تم نے اسے ہلاک کردیا۔‘‘ یا فرمایا: ’’تم نے اس شخص کی کمر توڑ دی ہے۔‘‘