تشریح:
امام بخاری ؒ نے خریدوفروخت میں شرط کے جائز یا ناجائز ہونے کی وضاحت نہیں کی بلکہ اسے مطلق رکھا ہے کیونکہ اس میں اختلاف ہے۔ ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تم اسے خرید لو اور ان کے لیے ولا کی شرط بھی کر لو۔ بلاشبہ ولا تو اسی کی ہے جس نے آزاد کیا ہے۔‘‘ (صحیح البخاري، البیوع، حدیث:2168) اس روایت کے مطابق اگر خریدوفروخت کرتے وقت کوئی ناجائز شرط رکھی گئی تو بیع صحیح اور شرط باطل ہو گی جبکہ بعض فقہاء کے ہاں بیع اور شرط دونوں باطل ہوں گی۔ اس طرح یہ حدیث عنوان کے مطابق ہو گی۔ (عمدة القاري:611/9)