قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصُّلْحِ (بَابُ إِذَا اصْطَلَحُوا عَلَى صُلْحِ جَوْرٍ فَالصُّلْحُ مَرْدُودٌ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

2717 .   حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ القَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ أَحْدَثَ فِي أَمْرِنَا هَذَا مَا لَيْسَ فِيهِ، فَهُوَ رَدٌّ» رَوَاهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ المَخْرَمِيُّ، وَعَبْدُ الوَاحِدِ بْنُ أَبِي عَوْنٍ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ

صحیح بخاری:

کتاب: صلح کے مسائل کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب : اگر ظلم کی بات پر صلح کریں تو وہ صلح لغو ہے

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2717.   حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ نے فرمایا: ’’جس شخص نے ہمارے اس دین میں کوئی ایسی نئی رسم پیدا کی جو اس میں نہیں تھی تو وہ مردود ہوگی۔‘‘ عبداللہ بن جعفر مخرمی اور عبدالواحد بن ابی عون نے اس روایت کو سعد بن ابراہیم سے بیان کیاہے۔