1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ ذِكْرِ البَيْعِ وَالشِّرَاءِ عَلَى المِنْبَر...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

456. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ عَمْرَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: أَتَتْهَا بَرِيرَةُ تَسْأَلُهَا فِي كِتَابَتِهَا، فَقَالَتْ: إِنْ شِئْتِ أَعْطَيْتُ أَهْلَكِ وَيَكُونُ الوَلاَءُ لِي، وَقَالَ أَهْلُهَا: إِنْ شِئْتِ أَعْطَيْتِهَا مَا بَقِيَ - وَقَالَ سُفْيَانُ مَرَّةً: إِنْ شِئْتِ أَعْتَقْتِهَا، وَيَكُونُ الوَلاَءُ لَنَا - فَلَمَّا جَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَكَّرَتْهُ ذَلِكَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «ابْتَاعِيهَا فَأَعْتِقِيهَا، فَإِنَّ الوَلاَءَ لِمَنْ أَعْتَقَ» ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْ...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب:مسجد کے منبر پر مسائل خرید و فروخت کا ذکر کرنا درست ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

456. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، ان کے پاس حضرت بریرہ ؓ آئیں اور بدلِ کتابت کے سلسلے میں ان سے سوال کیا۔ اس پر حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: تم اگر چاہو تو میں تمہارے آقا کو بدلِ کتابت (یک مشت) ادا کر دوں لیکن تمہاری ولا کا حق میرے لیے ہو گا۔ حضرت بریرہ‬ ؓ ک‬ے آقاؤں نے (حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے) کہا: اگر آپ چاہیں تو بقیہ رقم ادا کر کے اسے آزاد کرالیں لیکن حق ولا ہمارا ہو گا۔ رسول اللہ ﷺ جب تشریف لائے تو حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے آپ سے اس بات کا تذکرہ کیا۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’تم اسے (بریرہ‬ ؓ ک‬و) خرید کر آزاد کر دو، بلاشبہ ولا کا وہی حق دار ہے جو آزاد کرتا ہے۔‘&lsquo...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ البَيْعِ وَالشِّرَاءِ مَعَ النِّسَاءِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2155. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرْتُ لَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اشْتَرِي وَأَعْتِقِي فَإِنَّمَا الْوَلَاءُ لِمَنْ أَعْتَقَ ثُمَّ قَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْعَشِيِّ فَأَثْنَى عَلَى اللَّهِ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ ثُمَّ قَالَ مَا بَالُ أُنَاسٍ يَشْتَرِطُونَ شُرُوطًا لَيْسَ فِي كِتَابِ اللَّهِ مَنْ اشْتَرَطَ شَرْطًا لَيْسَ فِي كِتَابِ اللَّهِ فَهُوَ بَاطِلٌ وَإِنْ اشْتَرَطَ مِائَةَ شَرْ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : عورتوں سے خرید و فروخت کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2155. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ میرے پاس رسول اللہ ﷺ تشریف لائے تو میں نے آپ سے (حضرت بریرہ  ؓ کو خرید کا) ذکر کیا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تم(بریرہ کو) خرید کر آزاد کرسکتی ہو۔ ولاء تو اسی کے لیے ہوتی ہے جو آزاد کرے۔‘‘ پھر آپ شام کے وقت منبر پر کھڑے ہوئے اور اللہ تعالیٰ کے شایان وشان حمد وثنا کی، اسکے بعد فرمایا: ’’لوگوں کا کیا حال ہے کہ وہ (معاملات میں) ایسی شرطیں لگاتے ہیں جو کتاب اللہ میں نہیں ہیں۔ جس نے ایسی شرط لگائی جو کتاب اللہ میں نہیں تو وہ باطل ہے اگرچہ اس طرح کی سو شرطیں لگائے۔ اللہ تعالیٰ ...


3 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ المُكَاتِبِ (مَا يَجُوزُ مِنْ شُرُوطِ المُكَاتَبِ، وَمَنِ اشْتَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2561. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَخْبَرَتْهُ: أَنَّ بَرِيرَةَ جَاءَتْ تَسْتَعِينُهَا فِي كِتَابَتِهَا، وَلَمْ تَكُنْ قَضَتْ مِنْ كِتَابَتِهَا شَيْئًا، قَالَتْ لَهَا عَائِشَةُ: ارْجِعِي إِلَى أَهْلِكِ، فَإِنْ أَحَبُّوا أَنْ أَقْضِيَ عَنْكِ كِتَابَتَكِ وَيَكُونَ وَلاَؤُكِ لِي، فَعَلْتُ، فَذَكَرَتْ ذَلِكَ بَرِيرَةُ لِأَهْلِهَا، فَأَبَوْا، وَقَالُوا: إِنْ شَاءَتْ أَنْ تَحْتَسِبَ عَلَيْكِ، فَلْتَفْعَلْ وَيَكُونَ وَلاَؤُكِ لَنَا، فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ ع...

صحیح بخاری : کتاب: مکاتب کے مسائل کا بیان (باب : مکاتب سے کونسی شرطیں کرنا درست ہیں اور جس نے کوئی ایسی شرط لگائی جس کی اصل کتاب اللہ میں نہ ہو ( وہ شرط باطل ہے ) )

مترجم: BukhariWriterName

2561. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے کہ حضرت بریرہ  ؓ ان کے پاس اپنے معاملہ مکاتبت میں تعاون لینے کے لیے حاضر ہوئیں۔ ابھی تک انھوں نے اپنے بدل ِکتابت سے کچھ بھی ادا نہیں کیا تھا۔ حضرت عائشہ  ؓ نے ان سے فرمایا: تم اپنے مالکان کے پاس جاؤ، اگر وہ پسند کریں کہ بدل کتابت کی تمام (باقی ماندہ) رقم میں یکمشت ادا کردوں اور تمہاری ولا میرے ساتھ قائم ہوتو میں ایسا کرسکتی ہوں حضرت بریرۃ  ؓ نے جب یہ صورت اپنے مالکان کے سامنے رکھی توانھوں نے اسے ماننے سے انکار کردیا اورکہا: اگروہ تمہارے ساتھ ثواب کی نیت سے ایسا کرنا چاہتی ہیں تو بلاشبہ کریں لیکن تیری ولا ہمارے لیے ...


4 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ المُكَاتِبِ (بَابُ اسْتِعَانَةِ المُكَاتَبِ وَسُؤَالِهِ النَّاس...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2563. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: جَاءَتْ بَرِيرَةُ، فَقَالَتْ: إِنِّي كَاتَبْتُ أَهْلِي عَلَى تِسْعِ أَوَاقٍ فِي كُلِّ عَامٍ وَقِيَّةٌ، فَأَعِينِينِي، فَقَالَتْ عَائِشَةُ: إِنْ أَحَبَّ أَهْلُكِ أَنْ أَعُدَّهَا لَهُمْ عَدَّةً وَاحِدَةً وَأُعْتِقَكِ، فَعَلْتُ، وَيَكُونَ وَلاَؤُكِ لِي، فَذَهَبَتْ إِلَى أَهْلِهَا فَأَبَوْا ذَلِكَ عَلَيْهَا، فَقَالَتْ: إِنِّي قَدْ عَرَضْتُ ذَلِكَ عَلَيْهِمْ فَأَبَوْا، إِلَّا أَنْ يَكُونَ الوَلاَءُ لَهُمْ، فَسَمِعَ بِذَلِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ...

صحیح بخاری : کتاب: مکاتب کے مسائل کا بیان (باب : اگر مکاتب دوسروں سے مدد چاہے اور لوگوں سے سوال کرے تو کیسا ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

2563. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ حضرت بریرہ  ؓ آئیں اور کہنے لگیں: میں نے اپنے آقاؤں سے نو اوقیے چاندی پر مکاتبت کامعاملہ کیاہے۔ مجھے ہرسال ایک اوقیہ ادا کرناہوگا، لہذا آپ میری مدد کریں۔ حضرت عائشہ  نے فرمایا: اگر تیرے مالک پسند کریں تو میں انھیں یہ رقم یکمشت اداکرکے تجھے آزاد کردوں (تو) میں ایسا کرسکتی ہوں لیکن تیری ولا میرے لیے ہوگی، چنانچہ حضرت بریرہ  اپنے آقاؤں کے پاس گئیں تو انھوں نے اس صورت سے صاف انکارکردیا مگر یہ کہ ولا ان کے لیے ہو۔ رسول اللہ ﷺ نے یہ واقعہ سنا تو مجھ سے دریافت کیا، چنانچہ میں نے آپ کو مطلع کیا تو آپ نے فر...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصُّلْحِ (بَابُ إِذَا اصْطَلَحُوا عَلَى صُلْحِ جَوْرٍ فَالصّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2695. حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، وَزَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الجُهَنِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالاَ: جَاءَ أَعْرَابِيٌّ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، اقْضِ بَيْنَنَا بِكِتَابِ اللَّهِ، فَقَامَ خَصْمُهُ فَقَالَ: صَدَقَ، اقْضِ بَيْنَنَا بِكِتَابِ اللَّهِ، فَقَالَ الأَعْرَابِيُّ: إِنَّ ابْنِي كَانَ عَسِيفًا عَلَى هَذَا، فَزَنَى بِامْرَأَتِهِ، فَقَالُوا لِي: عَلَى ابْنِكَ الرَّجْمُ، فَفَدَيْتُ ابْنِي مِنْهُ بِمِائَةٍ مِنَ الغَنَمِ وَوَلِيدَةٍ، ثُمَّ سَأَلْتُ أَهْلَ العِلْمِ، فَقَالُوا: إِنَّمَا عَلَى ابْنِكَ جَلْدُ مِائ...

صحیح بخاری : کتاب: صلح کے مسائل کا بیان (باب : اگر ظلم کی بات پر صلح کریں تو وہ صلح لغو ہے )

مترجم: BukhariWriterName

2695. حضرت ابوہریرہ  ؓ اور حضرت زید بن خالد جہنی  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: ایک دیہاتی آیا اور عرض کرنے لگا: اللہ کے رسول ﷺ ! ہمارے درمیان کتاب اللہ کے مطابق فیصلہ فرمادیجئے !اس کا مخالف کھڑا ہوا اور کہنے لگا: اس نے سچ کہا ہے، ہمارے درمیان کتاب اللہ کے مطابق فیصلہ کردیں۔ دیہاتی نے کہا: میرا بیٹا اسکے ہاں نوکرى تھا۔ اس نے اس کی بیوی سے زنا کیا ہے۔ لوگوں نے کہا: تیرے بیٹے کو رجم کیا جائے گا لیکن میں نے ا پنے بیٹے کے اس جرم کے عوض سو بکریاں اور ایک لونڈی دے کر صلح کرلی۔ پھر میں نے اہل علم سے پوچھا تو انھوں نے کہا: تیرے بیٹے کے لیے سو کوڑے اور ایک سال کی جل...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصُّلْحِ (بَابُ إِذَا اصْطَلَحُوا عَلَى صُلْحِ جَوْرٍ فَالصّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2695.01. حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، وَزَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الجُهَنِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالاَ: جَاءَ أَعْرَابِيٌّ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، اقْضِ بَيْنَنَا بِكِتَابِ اللَّهِ، فَقَامَ خَصْمُهُ فَقَالَ: صَدَقَ، اقْضِ بَيْنَنَا بِكِتَابِ اللَّهِ، فَقَالَ الأَعْرَابِيُّ: إِنَّ ابْنِي كَانَ عَسِيفًا عَلَى هَذَا، فَزَنَى بِامْرَأَتِهِ، فَقَالُوا لِي: عَلَى ابْنِكَ الرَّجْمُ، فَفَدَيْتُ ابْنِي مِنْهُ بِمِائَةٍ مِنَ الغَنَمِ وَوَلِيدَةٍ، ثُمَّ سَأَلْتُ أَهْلَ العِلْمِ، فَقَالُوا: إِنَّمَا عَلَى ابْنِكَ جَلْدُ مِائ...

صحیح بخاری : کتاب: صلح کے مسائل کا بیان (باب : اگر ظلم کی بات پر صلح کریں تو وہ صلح لغو ہے )

مترجم: BukhariWriterName

2695.01. حضرت ابوہریرہ  ؓ اور حضرت زید بن خالد جہنی  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: ایک دیہاتی آیا اور عرض کرنے لگا: اللہ کے رسول ﷺ ! ہمارے درمیان کتاب اللہ کے مطابق فیصلہ فرمادیجئے !اس کا مخالف کھڑا ہوا اور کہنے لگا: اس نے سچ کہا ہے، ہمارے درمیان کتاب اللہ کے مطابق فیصلہ کردیں۔ دیہاتی نے کہا: میرا بیٹا اسکے ہاں نوکرى تھا۔ اس نے اس کی بیوی سے زنا کیا ہے۔ لوگوں نے کہا: تیرے بیٹے کو رجم کیا جائے گا لیکن میں نے ا پنے بیٹے کے اس جرم کے عوض سو بکریاں اور ایک لونڈی دے کر صلح کرلی۔ پھر میں نے اہل علم سے پوچھا تو انھوں نے کہا: تیرے بیٹے کے لیے سو کوڑے اور ایک سال کی جل...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصُّلْحِ (بَابُ إِذَا اصْطَلَحُوا عَلَى صُلْحِ جَوْرٍ فَالصّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2697. حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ القَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ أَحْدَثَ فِي أَمْرِنَا هَذَا مَا لَيْسَ فِيهِ، فَهُوَ رَدٌّ» رَوَاهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ المَخْرَمِيُّ، وَعَبْدُ الوَاحِدِ بْنُ أَبِي عَوْنٍ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ...

صحیح بخاری : کتاب: صلح کے مسائل کا بیان (باب : اگر ظلم کی بات پر صلح کریں تو وہ صلح لغو ہے )

مترجم: BukhariWriterName

2697. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ نے فرمایا: ’’جس شخص نے ہمارے اس دین میں کوئی ایسی نئی رسم پیدا کی جو اس میں نہیں تھی تو وہ مردود ہوگی۔‘‘ عبداللہ بن جعفر مخرمی اور عبدالواحد بن ابی عون نے اس روایت کو سعد بن ابراہیم سے بیان کیاہے۔


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشُّرُوطِ (بَابُ الشُّرُوطِ الَّتِي لاَ تَحِلُّ فِي الحُدُودِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2724. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، وَزَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الجُهَنِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَنَّهُمَا قَالاَ: إِنَّ رَجُلًا مِنَ الأَعْرَابِ أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَنْشُدُكَ اللَّهَ إِلَّا قَضَيْتَ لِي بِكِتَابِ اللَّهِ، فَقَالَ الخَصْمُ الآخَرُ: وَهُوَ أَفْقَهُ مِنْهُ، نَعَمْ فَاقْضِ بَيْنَنَا بِكِتَابِ اللَّهِ، وَأْذَنْ لِي، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: قُلْ، قَالَ: إِنَّ ابْنِي كَانَ عَسِيفًا ...

صحیح بخاری : کتاب: شرائط کے مسائل کا بیان (باب : جو شرطیں حدود اللہ میں جائز نہیں ہیں ان کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2724. حضرت ابو ہریرہ  ؓ حضرت زید بن خالد جہنی  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: ایک دیہاتی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کرنے لگا : اللہ کے رسول اللہ ﷺ !میں آپ کو اللہ کا واسطہ دیتا ہوں کہ آپ کتاب اللہ کے مطابق میرا فیصلہ کریں۔ دوسرا حریف جو اس سے زیادہ سمجھ دار تھا اس نے بھی کہا : ہاں!آپ ہمارے درمیان کتاب اللہ کے مطابق فیصلہ فرمادیں اور مجھے اجازت دیں (کہ میں واقعہ بیان کردوں) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تم بیان کرو۔‘‘ اس نے کہا: میرا بیٹھا اس شخص کا ملازم تھا۔ اس نے اس کی بیوی سے زنا کیا۔ مجھے بتایا گیا کہ میرے بیٹےپرر جم ہے، ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشُّرُوطِ (بَابُ الشُّرُوطِ الَّتِي لاَ تَحِلُّ فِي الحُدُودِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2724.01. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، وَزَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الجُهَنِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَنَّهُمَا قَالاَ: إِنَّ رَجُلًا مِنَ الأَعْرَابِ أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَنْشُدُكَ اللَّهَ إِلَّا قَضَيْتَ لِي بِكِتَابِ اللَّهِ، فَقَالَ الخَصْمُ الآخَرُ: وَهُوَ أَفْقَهُ مِنْهُ، نَعَمْ فَاقْضِ بَيْنَنَا بِكِتَابِ اللَّهِ، وَأْذَنْ لِي، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: قُلْ، قَالَ: إِنَّ ابْنِي كَانَ عَسِيفًا ...

صحیح بخاری : کتاب: شرائط کے مسائل کا بیان (باب : جو شرطیں حدود اللہ میں جائز نہیں ہیں ان کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2724.01. حضرت ابو ہریرہ  ؓ حضرت زید بن خالد جہنی  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: ایک دیہاتی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کرنے لگا : اللہ کے رسول اللہ ﷺ !میں آپ کو اللہ کا واسطہ دیتا ہوں کہ آپ کتاب اللہ کے مطابق میرا فیصلہ کریں۔ دوسرا حریف جو اس سے زیادہ سمجھ دار تھا اس نے بھی کہا : ہاں!آپ ہمارے درمیان کتاب اللہ کے مطابق فیصلہ فرمادیں اور مجھے اجازت دیں (کہ میں واقعہ بیان کردوں) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تم بیان کرو۔‘‘ اس نے کہا: میرا بیٹھا اس شخص کا ملازم تھا۔ اس نے اس کی بیوی سے زنا کیا۔ مجھے بتایا گیا کہ میرے بیٹےپرر جم ہے، ...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشُّرُوطِ (بَابُ مَا يَجُوزُ مِنْ شُرُوطِ المُكَاتَبِ إِذَا ر...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2726. حَدَّثَنَا خَلَّادُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَاحِدِ بْنُ أَيْمَنَ المَكِّيُّ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: دَخَلَتْ عَلَيَّ بَرِيرَةُ وَهِيَ مُكَاتَبَةٌ، فَقَالَتْ: يَا أُمَّ المُؤْمِنِينَ اشْتَرِينِي، فَإِنَّ أَهْلِي يَبِيعُونِي، فَأَعْتِقِينِي قَالَتْ: نَعَمْ، قَالَتْ: إِنَّ أَهْلِي لاَ يَبِيعُونِي حَتَّى يَشْتَرِطُوا وَلاَئِي، قَالَتْ: لاَ حَاجَةَ لِي فِيكِ، فَسَمِعَ ذَلِكَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - أَوْ بَلَغَهُ - فَقَالَ: «مَا شَأْنُ بَرِيرَةَ؟»، فَقَالَ: «اشْتَرِيهَا، فَأَعْتِقِيهَا وَلْيَشْتَرِطُوا مَا شَاءُوا»، قَالَتْ: فَاشْتَرَيْتُهَا...

صحیح بخاری : کتاب: شرائط کے مسائل کا بیان (باب : اگر مکاتب اپنی بیع پر اس لیے راضی ہوجائے کہ اسے آزاد کر دیا جائے گا تو اس کے ساتھ جو شرائط جائز ہوسکتی ہیں ، ان کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2726. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: حضرت بریرہ  ؓ میرے پاس آئیں جبکہ وہ مکاتبہ تھیں، عرض کیا: اُم المومنین!آپ مجھے خرید لیں کیونکہ میرے مالک مجھے فروخت کرنا چاہتے ہیں۔ پھر آپ مجھے آزاد کر دیں۔ حضرت عائشہ  ؓ نے فرمایا: ٹھیک ہے۔ حضرت بریرہ  ؓ نے کہا: میرے مالکان مجھے فروخت کرنے پر راضی تو ہیں لیکن وہ اپنے لیے ولا کی شرط لگاتے ہیں۔ حضرت عائشہ  ؓ نے فرمایا: پھر مجھے تیرے متعلق کوئی دلچسپی نہیں۔ چنانچہ نبی ﷺ نے یہ واقعہ خود سنایا کسی نے آپ کو آگاہ کیا تو آپ نے فرمایا: ’’بریرہ  ؓ کا کیا ماجرا ہے؟ ( حضرت عائشہ  ؓ...