قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشُّرُوطِ (بَابُ الشُّرُوطِ الَّتِي لاَ تَحِلُّ فِي الحُدُودِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

2724. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، وَزَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الجُهَنِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَنَّهُمَا قَالاَ: إِنَّ رَجُلًا مِنَ الأَعْرَابِ أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَنْشُدُكَ اللَّهَ إِلَّا قَضَيْتَ لِي بِكِتَابِ اللَّهِ، فَقَالَ الخَصْمُ الآخَرُ: وَهُوَ أَفْقَهُ مِنْهُ، نَعَمْ فَاقْضِ بَيْنَنَا بِكِتَابِ اللَّهِ، وَأْذَنْ لِي، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: قُلْ، قَالَ: إِنَّ ابْنِي كَانَ عَسِيفًا عَلَى هَذَا، فَزَنَى بِامْرَأَتِهِ، وَإِنِّي أُخْبِرْتُ أَنَّ عَلَى ابْنِي الرَّجْمَ، فَافْتَدَيْتُ مِنْهُ بِمِائَةِ شَاةٍ، وَوَلِيدَةٍ، فَسَأَلْتُ أَهْلَ العِلْمِ، فَأَخْبَرُونِي أَنَّمَا عَلَى ابْنِي جَلْدُ مِائَةٍ وَتَغْرِيبُ عَامٍ، وَأَنَّ عَلَى امْرَأَةِ هَذَا الرَّجْمَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَأَقْضِيَنَّ بَيْنَكُمَا بِكِتَابِ اللَّهِ، الوَلِيدَةُ وَالغَنَمُ رَدٌّ، وَعَلَى ابْنِكَ جَلْدُ مِائَةٍ، وَتَغْرِيبُ عَامٍ، اغْدُ يَا أُنَيْسُ إِلَى امْرَأَةِ هَذَا، فَإِنِ اعْتَرَفَتْ فَارْجُمْهَا»، قَالَ: فَغَدَا عَلَيْهَا، فَاعْتَرَفَتْ، فَأَمَرَ بِهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَرُجِمَتْ

مترجم:

2724.

حضرت ابو ہریرہ  ؓ حضرت زید بن خالد جہنی  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: ایک دیہاتی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کرنے لگا : اللہ کے رسول اللہ ﷺ !میں آپ کو اللہ کا واسطہ دیتا ہوں کہ آپ کتاب اللہ کے مطابق میرا فیصلہ کریں۔ دوسرا حریف جو اس سے زیادہ سمجھ دار تھا اس نے بھی کہا : ہاں!آپ ہمارے درمیان کتاب اللہ کے مطابق فیصلہ فرمادیں اور مجھے اجازت دیں (کہ میں واقعہ بیان کردوں) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تم بیان کرو۔‘‘ اس نے کہا: میرا بیٹھا اس شخص کا ملازم تھا۔ اس نے اس کی بیوی سے زنا کیا۔ مجھے بتایا گیا کہ میرے بیٹےپرر جم ہے، چنانچہ میں نے اس کے عوض ایک سو بکری اور ایک لونڈی بطور فدیہ دی۔ پھر میں نے اہل علم سے (مسئلہ) پوچھا تو انھوں نے بتایا کہ میرے بیٹے کو سو کوڑے مارنا اور ایک سال کے لیے جلاوطن کرنا ضروری ہے۔ اور اس شخص کی بیوی کو رجم کیا جائے گا۔ تب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے!میں ضرور تمھارے درمیان کتاب اللہ کے مطابق فیصلہ کروں گا۔ لونڈی اور بکریاں تجھے واپس کی جائیں اور تیرے بیٹے پر سو کوڑے واجب ہیں۔ (علاوہ ازیں) وہ ایک سال کے لیے جلاوطن بھی کیا جائے گا۔ اے انیس!کل صبح اس کی بیوی کے پاس جاؤ اگر وہ گناہ کا اعتراف کر لے تو اسے سنگسار کردو۔‘‘ چنانچہ وہ صبح اس کے پاس گئے تو اس نے جرم کا اعتراف کر لیا، بنا بریں رسول اللہ ﷺ کے حکم کے مطابق اسے رجم کر دیا گیا۔