موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی
صحيح البخاري: كِتَابُ الغُسْلِ (بَابُ تَخْلِيلِ الشَّعَرِ، حَتَّى إِذَا ظَنَّ أَنَّهُ قَدْ أَرْوَى بَشَرَتَهُ أَفَاضَ عَلَيْهِ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
277 . حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «إِذَا اغْتَسَلَ مِنَ الجَنَابَةِ، غَسَلَ يَدَيْهِ، وَتَوَضَّأَ وُضُوءَهُ لِلصَّلاَةِ، ثُمَّ اغْتَسَلَ، ثُمَّ يُخَلِّلُ بِيَدِهِ شَعَرَهُ، حَتَّى إِذَا ظَنَّ أَنَّهُ قَدْ أَرْوَى بَشَرَتَهُ، أَفَاضَ عَلَيْهِ المَاءَ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ، ثُمَّ غَسَلَ سَائِرَ جَسَدِهِ»
صحیح بخاری:
کتاب: غسل کے احکام و مسائل
باب: بالوں کا خلال کرنا اور جب یقین ہو جائے کہ کھال تر ہو گئی تو اس پر پانی بہا دینا (جائز ہے)۔
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
277. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ جب غسل جنابت کرتے تو پہلے اپنے ہاتھو کو دھوتے اور نماز کے وضو کی طرح وضو کرتے۔ پھر غسل کا آغاز کرتے۔ پھر اپنے ہاتھ سے بالوں کا خلال کرتے اور جب یقین ہو جاتا کہ کھال تر ہو گئی ہے تو تین دفعہ اس پر پانی بہاتے، پھر تمام بدن کا غسل کرتے۔