قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا (بَابُ وَمَا لِلوَصِيِّ أَن يَّعمَلَ فِي مَالِ اليَتِيمِ وَمَا يَأكُلُ مِنهُ بِقَدرِ عُمَالَتِهِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

2785 .   حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: {وَمَنْ كَانَ غَنِيًّا فَلْيَسْتَعْفِفْ، وَمَنْ كَانَ فَقِيرًا فَلْيَأْكُلْ بِالْمَعْرُوفِ} [النساء: 6]، قَالَتْ: «أُنْزِلَتْ فِي وَالِي اليَتِيمِ أَنْ يُصِيبَ مِنْ مَالِهِ إِذَا كَانَ مُحْتَاجًا بِقَدْرِ مَالِهِ بِالْمَعْرُوفِ»

صحیح بخاری:

کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب : وصی کے لئے یتیم کے مال میں تجارت اور محنت کرنا درست ہے اور پھر محنت کے مطابق اس میں سے کھالینا درست ہے

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2785.   حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے اس آیت کریمہ کے متعلق فرمایا: ’’جو مالدار ہے وہ خود کو یتیم کے مال سے بچائے رکھے، البتہ جو محتاج ہو وہ دستور کے مطابق کھا سکتا ہے۔‘‘ یہ آیت کریمہ یتیم کے متولی کے متعلق نازل ہوئی۔ اگر وہ ضرورت مند اور محتاج ہو تو وہ یتیم کے مال سے بقدر ضرورت دستور کے مطابق لے سکتا ہے۔