تشریح:
مفصل حدیث پہلے گزرچکی ہے۔(صحیح البخاري، الجنائز، حدیث 1386) اس حدیث میں ہے کہ آنے والے دو آدمی حضرت جبرئیل ؑ اور حضرت میکائیل ؑ تھے اور یہ مناظر آپ نے خواب میں دیکھے۔جسمانی معراج کا واقعہ اس کے علاوہ ہے جو عالم بیداری میں ہوا۔امام بخاری ؒ نے اس حدیث سے (أَوْسَطُ الْجَنَّةِ) کی تفسیر بیان کی ہے کہ اس سے مراد جنت کا درمیانی درجہ نہیں بلکہ اعلیٰ درجہ ہے۔(فتح الباري: 17/6)