قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى:{مِنَ المُؤْمِنِينَ رِجَالٌ صَدَقُوا مَا عَاهَدُوا اللَّهَ عَلَيْهِ، فَمِنْهُمْ مَنْ قَضَى نَحْبَهُ وَمِنْهُمْ مَنْ يَنْتَظِرُ وَمَا بَدَّلُوا تَبْدِيلًا} [الأحزاب: 23])

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

2806. وَقَالَ إِنَّ أُخْتَهُ وَهِيَ تُسَمَّى الرُّبَيِّعَ كَسَرَتْ ثَنِيَّةَ امْرَأَةٍ، فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالقِصَاصِ، فَقَالَ أَنَسٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالحَقِّ لاَ تُكْسَرُ ثَنِيَّتُهَا، فَرَضُوا بِالأَرْشِ، وَتَرَكُوا القِصَاصَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ مِنْ عِبَادِ اللَّهِ مَنْ لَوْ أَقْسَمَ عَلَى اللَّهِ لَأَبَرَّهُ»

مترجم:

2806.

حضرت انس  ؓ ہی سے روایت ہے، انھوں نے کہاکہ انس بن نضر  ؓ کی بیع نامی بہن نے کسی خاتون کے اگلے دانت توڑدیےتھے۔ رسول اللہ ﷺ نے ان سے قصاص لینے کاحکم دیا تھا۔ حضرت انس بن نضر  ؓنے عرض کیا : اللہ کے رسول ﷺ ! اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ مبعوث کیا ہے !ان کے دانت نہیں توڑے جائیں گے، چنانچہ مدعی تاوان لینے پر راضی ہوگئے اور قصاص کا خیال چھوڑ دیا۔ اس پر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’بلاشبہ اللہ تعالیٰ کے کچھ بندے ہیں اگر وہ اللہ کا نام لے کر قسم اٹھا لیں تو اللہ تعالیٰ ان کی قسم ضرور پوری کردیتا ہے۔‘‘