تشریح:
1۔ لڑائی کے وقت فریقین کی تلواریں جمع ہو کر سایہ ڈالنے لگتی ہیں۔ جب دو دشمن تلواریں لے کر میدان میں اترتے ہیں تو ہر ایک دشمن پر دوسرے کی تلواروں کا سایہ پڑتا ہے اور وہ مدافعت کی کوشش کرتا ہے اور ایسا لڑائی کے گرم ہونے پر ہوتا ہے۔ 2۔جہاد ہی وہ عمل ہے جو اسلام کی سر بلندی کا واحد ذریعہ ہے مگرشریعت نے اس کے لیے کچھ اصو ل وضوابط مقرر کیے ہیں۔ جس کی تفصیل آئندہ بیان ہوگی۔ ایک روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہ ﷺنے غزوہ خندق کے دن یہ حدیث بیان فرمائی تھی۔ (فتح الباري:43/6)