تشریح:
1۔ امام بخاری ؓ کا مقصد یہ ہے کہ جو کوئی اپنی بیوی سے ہم بستری کے وقت نیت کرے کہ اگر اللہ نے اسے بیٹا دیا تو وہ اسے جہاد فی سبیل اللہ میں وقف کرے گا ۔تو اس کو نیت کے باعث ثواب حاصل ہو گا اگرچہ بیٹا پیدا نہ ہو، نیز یہ بھی معلوم ہوا کہ اللہ کی راہ میں جہاد کے لیے بیٹا طلب کرنا مستحسن ہے۔ ایسے حالات میں اگر بیٹا والدین کی امید کے خلاف ہو تو بھی انھیں نیت کے مطابق ثواب ملے گا۔ 2۔واضح رہے کہ حضرت سلیمان ؑ کا عزم واراردہ إن شاء اللہ کہنے کا تھا لیکن وہ اپنا ارادہ پورا نہ کر سکے بلکہ ان کا عزم ناقص رہا اسی طرح ان کا بیٹا بھی ناقص باقی رہا کامل نہ ہو سکا ۔ اس میں حضرت سلیمان ؑ کا امتحان تھا کہ وہ إن شاء اللہ نہ کہہ سکے۔ لیکن بعض روایات میں ستر عورتوں کا ذکر ہے۔ ان روایات میں کوئی تضاد نہیں کیونکہ قلیل کے ذکر سے کثیر نفی نہیں ہوتی۔ (عمدة القاري:128/6)