تشریح:
1۔بہت صحابہ کرام ؓ احتیاط کے پیش نظر کثرت روایت سے پرہیز کیا کرتے،تاکہ ایسا نہ ہو کہ معمولی سی کمی بیشی کی وجہ سے گناہ میں مبتلا ہو جائیں۔2۔غزوہ اُحد میں رسول اللہ ﷺ کے پاس صرف حضرت سعد ؓاور حضرت طلحہ ؓ رہ گئے تھے حضرت طلحہ کا ہاتھ اس لیے شل ہو گیا تھا کہ وہ مشرکین کے وار کو رسول اللہ ﷺ سے بذریعہ ہاتھ بچاتے تھے۔ حضرت سعد ؓبھی بہترین تیر انداز تھے اور جنگ احد میں انھوں نے ثابت قدمی کامظاہرہ کیا تھا وہ بھی اپنے حالات بیان کرتے تھے تاکہ لوگ ان کی اقتدا کریں۔ اس نیت سے بیان کرنے میں کوئی حرج نہیں۔