موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ مَنْ قَاتَلَ لِتَكُونَ كَلِمَةُ اللَّهِ هِيَ العُلْيَا)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
2830 . حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ الرَّجُلُ: يُقَاتِلُ لِلْمَغْنَمِ، وَالرَّجُلُ يُقَاتِلُ لِلذِّكْرِ، وَالرَّجُلُ يُقَاتِلُ لِيُرَى مَكَانُهُ، فَمَنْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ؟ قَالَ: «مَنْ قَاتَلَ لِتَكُونَ كَلِمَةُ اللَّهِ هِيَ العُلْيَا فَهُوَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ»
صحیح بخاری:
کتاب: جہاد کا بیان
باب : جس شخص نے اس ارادہ سے جنگ کی کہ اللہ تعالیٰ ہی کا کلمہ بلند رہے‘ اس کی فضیلت
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
2830. حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کرنے لگا: کوئی آدمی غنیمت کے لیے لڑتا ہے۔ اور کوئی ناموری کے لیے جہاد کرتا ہے جبکہ کوئی شخص ذاتی بہادری دکھانے کے لیے میدان جنگ میں کود پڑتا ہے تو ایسے حالات میں اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والا کون ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’جو شخص اللہ کے دین کی سربلندی کے لیے لڑے وہی مجاہد فی سبیل اللہ ہے۔‘‘