تشریح:
1۔عنوان میں قتل کے علاوہ شہادت کی سات قسموں کا ذکرہے جبکہ حدیث میں صرف چار قسمیں بیان ہوئی ہیں ۔دراصل امام بخاری ؒیہ بتانا چاہتے ہیں کہ شہادت صرف جہاد فی سبیل اللہ میں منحصر نہیں بلکہ شہادت کی اور قسمیں بھی ہیں اگرچہ دیگر شہادتیں ثواب کے اعتبار سے شہید معرکہ جیسی ہیں مگر دنیاوی احکام میں اس سے مختلف ہیں۔2۔امام مالک ؒنے موطا میں سات قسم کی شہادتوں کوتفصیل سے بیان کیاہے اور اسکے متعلق ایک حدیث روایت کی ہے۔(الموطأ للإمام مالك: 233/1) شاید یہ روایت امام بخاری ؒ کی شرط کے مطابق نہیں تھی۔یہ بھی ممکن ہے کہ راوی شہادت کی باقی قسمیں بھول گیاہو۔واللہ أعلم۔ 3۔باقی شہادتیں یہ ہیں: ©۔آگ میں جل کرمرنے والا۔ ©۔نمونیہ سے مرنے والا۔ ©۔وہ عورت جو بحالت نفاس مرجائے۔حافظ ابن حجر ؒ نےایسی چودہ خصلتوں کاذکر کیاہے جو شہادت کا باعث ہیں۔ (فتح الباري: 54/6)