تشریح:
1۔اس کامطلب یہ ہے کہ ایسے حالات میں مستقل مزاجی کے ساتھ جمے رہو اور حالات جیسے بھی ہوں بددل نہیں ہونا چاہیے کیونکہ بزدلی اور فرارمومن کی شان نہیں اور ارشاد باری تعالیٰ ہے:﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا لَقِيتُمْ فِئَةً فَاثْبُتُوا وَاذْكُرُوا اللَّـهَ كَثِيرًا لَّعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ﴾ ’’اے ایمان والو!جب کسی گروں سے تمہارا مقابلہ ہو تو ثابت قدم رہو،اللہ کو بکثرت یاد کیاکرو تاکہ تم کامیاب رہو۔‘‘ (الأنفال:45/8) 2۔اس آیت سے معلوم ہوا کہ دوران جنگ میں اللہ تعالیٰ کو بکثرت یاد کرنا ثابت قدمی کا باعث ہے اور کامیابی کا راز ہے۔حدیث میں صبر سے مراد یہی ہے کہ ذکر الٰہی سے اپنے دل کومطمئن رکھو۔