تشریح:
1۔ رسول اللہ ﷺنے خندق کھودنے میں خود حصہ لیاتاکہ دوسرے صحابہ کرام ﷺ آپ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اس معرکہ حق وباطل میں سرگرم عمل ہوں۔ 2۔عرب میں خطرے کے وقت خندق کھودنے کا رواج نہیں تھا۔ حضرت سلمان فارسی ؓکے مشورے سے رسول اللہ ﷺنے خندق کھودنے کاحکم دیا۔ واضح رہے کہ یہ غزوہ 4ہجری میں ہوا۔ امام بخاری ؒ کا بھی اسی طرف میلان ہے۔ اب دور حاضر میں حالات بدل گئے ہیں، جنگ زمین پر نہیں بلکہ فضا میں لڑی جاتی ہے، اس لیے اس کے مطابق جنگی حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔